نهیں - جوروایتیں خاص ایام ومهینوں میں نماز وروزوں کی مقدار اور ثواب کی کیفیت، یانماز وروزه کی خاص جگهوں پر ،مثل مکه ومدینه میں بجا لانا وارد هوئی هیں ، در حقیقت ایسے زمان ومکان میں عبادت کی بلند قدر ومنزلت کی دلیل هے - لیکن اس قسم کے اعمال کے انسان سے قضا هوئے واجب اعمال کے لئے جانشین قرار پانا جیسے نماز وروزه ، اگر قضا کی نیت سے انجام پائیں تو صرف ایک دن کے قضاروزوں یا نماز کے برابر هوں گے ،نه اس سے زیاده-
دوسرے الفاظ میں واضح هے که یه روزه اس وقت ماه رمضان کے روزوں کی قضا کے طور پر بجا لائے جاسکتے هیں جب روزه دار کی نیت ماه رمضان کے قضا کے طور پر بجا لائے جاسکتے هیں جب روزه دار کی نیت ماه رمضان کے قضا روزه کے لئے هو، اما اگر مستحب روزه کی نیت کرے ، نه صرف ماه رمضان کے قضا روزه کے بدلے میں نهیں هوگا بلکه بنیادی طور پر جب تک انسان پر قضاروزه واجب هے، وه مستحب روزے نهیں رکھـ سکتا هے- اس کے برعکس نماز گزار کے ذمه قضا نماز هو نے کے باوجود وه مستحب نماز پڑھـ سکتا هے[1]-