هر انقلاب کے لئے درپیش خطرات کو پهچاننے کے لئے ابتداء میں اس انقلاب کو وجود میں لانے کی علتوں (علل موجده) اور اس کی بقاء کی علتوں (علل مبقیه) کو پهچاننا ضروری هے- کیونکه هر انقلاب کی آفتیں حقیقت میں ایسی آفتیں هوتی هیں جو اس انقلاب کے وجود میں لانے کی علتوں اور اس کو بقا وحیات بخشنے والی علتوں کے لئے خطره هوتی هیں-
اسلامی جمهوریه کے نظام کو وجود میں لانے اور اسے بقا وحیات بخشنے والی علتیں حسب ذیل هیں :
١- اسلام کا انسان ساز اور بلند وعالی مکتب ( اسلام کے احکام اور دستورات کا صحیح نفاذ)
٢- انقلاب کی آگاه اور محرّک قیادت-
٣- لوگوں کا اتحاد اور متفقه طور پر قیادت کی اطاعت-
اس بناپر اگر مذکوره تین عوامل میں سے کسی کو بهی کسی قسم کا خدشه وضرر پهنچا تو وه اسلامی جمهوریه کے نظام کے لئے ایک خطره هو سکتا هے – لهذا عوام اور حکومت کے ذمه داروں اور اسلامی جمهوریه کے نظام کے همدردوں کو مذکوره تین عوامل کے تحفظ کے لئے همیشه هوشیارانه طور پر پوری همت و طاقت کے ساتھـ رکهوالی کرنی چاهئے-
هر انقلاب کے لئے در پیش خطرات کو پهچاننے کے لئے ابتداء میں اس انقلاب کو وجود میں لانے کی علتوں (علل موجده) اور اس کی بقاء کی علتوں (علل مبقیه ) کو پهچاننا ضروری هے- کیونکه هر انقلاب کی آفتیں حقیقت میں ایسی آفتیں هو تی هیں جو اس انقلاب کو وجود میں لانے کی علتوں اور اس کو بقا و حیات بخشنے والی علتوں کے لئے خطره هو تی هیں –
اسلامی جمهوریه کا نظام ، ایک زنده، فعال ، مترقی اور دنیا کے تمام اقوام و ملل کی حق خود ارادیت میں اثر ڈالنے والے ایک نظام کی حیثیت سے هر گز ایک اتفاقی ، بے بنیاد اور بدون علت حادثه نهیں هے بلکه اس کی علتیں اور جڑیں بهت قوی ، مقدس ، گهری، اور قابل قدر هیں-
اسلامی جمهوریه کے نظام کو وجود میں لانے والی علتیں اور اس کو بقاء و حیات بخشنے والے اسباب حسب ذیل هیں :
١- اسلام کا انسان ساز اور بلند و عالی مکتب ( اسلام کے احکام و دستورات کا صحیح نفاذ-)
٢- انقلاب کی آگاه اور محرّک قیادت -
٣- لوگوں کا اتحاد اور متفقه طور پر قیادت کی اطااعت-
پهلی علت کی آفات وه تمام چیزیں هیں جو اسلام کی به نسبت لوگوں کے اعتقادات کو سست کر نے اور اسلام کے رول کو ان کی زندگی میں بے اثر کر نے کا سبب بنتی هیں – مثلاً اس قسم کی آفتیں : صحیح اسلام کو پهچاننے کا فقدان، اسلام کو الٹا دکهانا اور اس کے دستورات کو خرافات سے مخلوط کر نا، اسلام میں بدعت کا رواج پیدا کر نا ، نقلی اسلام کی معرفی کرنا ، اسلام کے بارے میں غلط تصور ایجاد کرنا، اسلام کانادرست دفاع کرنا ، دین اور دینداری کا دعوی کر نے والی شخصیتوں کی طرف سے اسلام کو کهلونا بنانا، اسلامی اور دینی اهداف و جذبات کے بجائے گروهی ، قومی اور پارٹی کے اهداف ، وجذبات کو اهمیت دینا- یه آفتیں ، لوگوں کے دین سے دوری اختیار کر نے یعنی انقلاب کے ایک هم رکن کے ضعیف هو نے کا سبب بن جاتی هیں-
اسی طرح قیادت کے مقام ومنزلت کو کمزور کرنا اور قیادت کی اطاعت میں نافرمانی ، اصل انقلاب کو خطره سے دو چار هو نے کا سبب هے-
اسلامی انقلاب کی قدرت اور اس کے اثرات کے بارے میں لوگوں کو نا امید کر نا ، لوگوں میں امتیازی سلوک اور بے انصافی کو رائج کر نا ، معاشره میں نمایاں طور پر طبقاتی کشمکش اور اختلافات کا وجود میں آنا، لوگوں کے اندر آرام طلبی اور عیش پرستی کا رواج پیدا هونا ، نظام کے مسٶلین اور ذمه داروں سے لوگوں کی دوری کا احساس اور عوام کا نصائح پر کان نه دهرنا وغیره انقلاب کی تیسری علت کی آفات هیں-
اس بناپر اگر مذکوره تین عوامل میں سے کسی کو بهی کسی قسم کا خدشه وضرر پهنچا تو وه اسلامی جمهوریه کے نظام کے لئے ایک خطره هو سکتا هے – لهذا عوام اور حکومت کے ذمه داروں اور اسلامی جمهوریه کے نظام کے همدردوں کو مذ کوره تین عوامل کے تحفظ کے لئے همیشه هوشیارانه طور پر پوری همت و طاقت کے ساتھـ حفاظت اوررکهوالی کر نی چاهئے-