سائٹ کے کوڈ
fa4317
کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
13722
گروپ
حقوق و احکام
سوال کا خلاصہ
مختلف زبانوں میں لفظ "الله" کو وضو کے بغیر لمس کرنے کا کیا حکم ھے؟ لفظ اسرائیل کو [عبدالله کے معنی میں] چھونے کا کیا حکم ھے؟
سوال
۱۔ کیا دوسری زبانوں میں لفظ الله کو بے وضو چھونا جائز ھے؟
۲۔ چونکه لفظ "اسرائیل" کے معنی خدا کا نیک بنده ھے، اور اس غیر عربی زبان میں خدا کا نام موجود ھے، کیا اس کو چھونے کے لئے با وضو ھونا ضروری ھے؟ اور کیا اس لفظ پر عمدا ً پیر رکھنا حرام نھیں ھے؟ جبکه بعض اوقات اسرائیل پر اعتراض کرنے کے لئے اس کلمه کو سڑک پر لکھا جاتا ھے۔
۳۔اگر کسی لفظ کے معنی ایک معاشره میں غیر خدا کے ھوں اور کسی دوسرے معاشره میں اسی لفظ کے معنی خدا کے ھوں تو اس کا حکم کیا ھے؟
۴۔ جس شخص کا نام حبیب الله ھے، کیا اسے اپنے نام کو چھونے کے لئے با وضو ھونا ضروری ھے یا یه احترام صرف متبرک ناموں کے لئے مخصوص ھے؟
۲۔ چونکه لفظ "اسرائیل" کے معنی خدا کا نیک بنده ھے، اور اس غیر عربی زبان میں خدا کا نام موجود ھے، کیا اس کو چھونے کے لئے با وضو ھونا ضروری ھے؟ اور کیا اس لفظ پر عمدا ً پیر رکھنا حرام نھیں ھے؟ جبکه بعض اوقات اسرائیل پر اعتراض کرنے کے لئے اس کلمه کو سڑک پر لکھا جاتا ھے۔
۳۔اگر کسی لفظ کے معنی ایک معاشره میں غیر خدا کے ھوں اور کسی دوسرے معاشره میں اسی لفظ کے معنی خدا کے ھوں تو اس کا حکم کیا ھے؟
۴۔ جس شخص کا نام حبیب الله ھے، کیا اسے اپنے نام کو چھونے کے لئے با وضو ھونا ضروری ھے یا یه احترام صرف متبرک ناموں کے لئے مخصوص ھے؟