سائٹ کے کوڈ
fa5814
کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
72100
سوال کا خلاصہ
کیا کسی مرد کا دوسرے مرد کے بدن کو لمس کرنا اور ایک دوسرے کی گردن میں ہاتھ ڈالنے کے جیسے اعمال و غیرہ کو انجام دینے میں شرعی طور پر کوئی اشکال ہے؟
سوال
کیا کسی مرد کا دوسرے مرد کے بدن کو لمس کرنا اور ایک دوسرے کی گردن میں ہاتھ ڈالنے کے جیسے اعمال و غیرہ کو انجام دینے میں شرعی طور پر کوئی اشکال ہے؟ مہربانی کرکے اس کی مکمل طور پر وضاحت فرمائیے کہ دوہم جنس کے درمیان دوستانہ اور مخلصانہ روابط کی سرحدیں کیا ہیں اور ہم جنس بازی کے بارے میں دین کا کیا حکم ہے؟
ایک مختصر
اسلام ایک اجتماعی اور سماجی دین ہے اور سماج کی بنیاد انسانوں کے درمیان روابط، ہم کاری اور تعاون پر استوار ہے۔ اسی وجہ سے اسلام مومن بھائیوں کے درمیان محبت و دوستی کو انتہائی اہم جانتا ہے اور ان کی تحکیم کے بارے میں کافی تاکید کرتا ہے۔ اور اس کے لئے خاص آداب معین کئے ہیں، من جملہ مومنین سے، مصافحہ (ہاتھ دینے)[i] ، گلے ملنے( ایک دوسرے کے چہروں اور گردنوں کو چھونے)[ii] ، ہاتھ اور پیشانی (سجدہ کی جگہ) [iii]کو چومنے کی سفارش کی ہے۔ واضح ہے کہ ان تمام موارد میں ایک مرد کے دوسرے مرد کے بدن سے لمس کرنا موجود ہے، نہ صرف اس میں کوئی اشکال نہیں ہے، بلکہ اس کی سفارش کی گئی ہے۔ اس بنا پر ایک مرد کے دوسرے مرد کے بدن سے لمس کرنا اگر بقصد ریبہ (شہوت) نہ ہو تو حرام نہیں ہے۔ لیکن اگر نگاہ، لمس، ہاتھ اور پیشانی چومنے جیسے اعمال شہوت اور جنسی خواہشات پر مبنی ہوں، تو حرام ہیں اور ان سے پرہیز کرنا چاہئے۔
ہم جنس بازی کا مراد، ایک انسان کا اپنے ہم جنس انسان سے جنسی خواہشات پورے کرنے کے لئے یا جنسی لذت حاصل کرنے کے لئے روابط بر قرار کرنا ہے ، اسلام کی نظر میں یہ کام حرام اور نا پسند ہے۔ یہ گناہ ، گناہان کبیرہ میں سے ہے کہ خداوند متعال نے قرآن مجید میں، قوم لوط کے عذاب و ہلاکت کی خبر دی ہے، جو اسی گناہ سے دوچار ہوئے تھے۔[iv]یہ ایک ایسا گناہ کبیرہ ہے کہ بعض روایتوں میں اسے " خدا سے کفر" کے عنوان سے یاد کیا گیا ہے۔[v] اسلام، جنسی خواہشات اور لذتوں کو پورا کرنے کا صحیح اور جائز طریقہ جنس مخالف کے ساتھ صرف صحیح شرعی ازدواج جانتا ہے۔
اس سلسلہ میں مزید آگاہی کے لئے ملا حظہ ھو:
1. آثار وضعی لواط، سؤال 1647 (سایت: 1657).
2. ازدواج با خواهر لواط دهنده، سؤال 1246 (سایت: 1234).
3. منظور از لواط کردن چیست؟، سؤال 2829 (سایت: 3061).
4. توبه از لواط، سؤال 2203 (سایت: 2331).
ہم جنس بازی کا مراد، ایک انسان کا اپنے ہم جنس انسان سے جنسی خواہشات پورے کرنے کے لئے یا جنسی لذت حاصل کرنے کے لئے روابط بر قرار کرنا ہے ، اسلام کی نظر میں یہ کام حرام اور نا پسند ہے۔ یہ گناہ ، گناہان کبیرہ میں سے ہے کہ خداوند متعال نے قرآن مجید میں، قوم لوط کے عذاب و ہلاکت کی خبر دی ہے، جو اسی گناہ سے دوچار ہوئے تھے۔[iv]یہ ایک ایسا گناہ کبیرہ ہے کہ بعض روایتوں میں اسے " خدا سے کفر" کے عنوان سے یاد کیا گیا ہے۔[v] اسلام، جنسی خواہشات اور لذتوں کو پورا کرنے کا صحیح اور جائز طریقہ جنس مخالف کے ساتھ صرف صحیح شرعی ازدواج جانتا ہے۔
اس سلسلہ میں مزید آگاہی کے لئے ملا حظہ ھو:
1. آثار وضعی لواط، سؤال 1647 (سایت: 1657).
2. ازدواج با خواهر لواط دهنده، سؤال 1246 (سایت: 1234).
3. منظور از لواط کردن چیست؟، سؤال 2829 (سایت: 3061).
4. توبه از لواط، سؤال 2203 (سایت: 2331).