مراجع محترم تقلید کے دفاتر سے مذکورہ سوال کے مندرجہ ذیل جوابات ملے ہیں:
دفتر حضرت آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی{مدظلہ العالی}:
۱۔ پیشاب کرتے وقت قبلہ رخ یا پشت بہ قبلہ نہیں بیٹھنا چاہئیے۔ اور صرف شرم گاہ کو موڑنا کافی نہیں ہے۔ لیکن اگر بدن روبہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ نہ ہو تو احتیاط واجب ہے کہ شرم گاہ بھی روبہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ نہ ہو۔
۲۔ اگر روبہ قبلہ کا مسئلہ حل ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
۳۔ جن مکانوں میں بیت الخلاء کو روبہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ نصب کیا گیا ہے { خواہ یہ کام عمداً یا سہواً یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ہو} ان میں ایسے بیٹھنا چاہئیے کہ روبہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ شمار نہ ہو جائے، ورنہ حرام ہے۔
آیت اللہ مھدوی ہادوی تہرانی{دامت برکاتہ} کا جواب:
۱۔ پیشاب کرتے وقت قبلہ رخ بیٹھنا حرام نہیں ہے، لیکن بہتر ہے اس سے اجتناب کیا جائے۔
۲۔ متحرک بیت الخلاء سے استفادہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور بہتر ہے کہ انسان پیشاب کرتے وقت روبہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ نہ بیٹھے۔
۳۔ روبہ قبلہ نصب کیے گیے ثابت بیت الخلا میں، انسان کو بہتر ہے کہ پیشاب کرتے وقت رو بہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ نہ ہو۔
۴۔ اگر شخص واجب نماز کے دوران روبہ قبلہ ہو، اگرچہ یہ امر گھومنے والے نماز خانہ کی وجہ سے محقق ہو جائے تو، اس کی نماز صحیح ہے۔