سائٹ کے کوڈ
ur21428
کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
31710
سوال کا خلاصہ
کچھ مدت پہلے ضرورت کے پیش نظر، میں نے اجارہ کی نمازیں و روزے قبول کئے ہیں، اس وقت میری کچھ اجارہ کی نمازیں باقی رہی ہیں اور میں انھیں پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا ھوں اور اس کی اجرت کوبھی واپس نہیں کرسکتا ھوں، میرا فریضہ کیا ہے؟
سوال
کچھ مدت پہلے ضرورت کے پیش نظر، میں نے اجارہ کی نمازیں و روزے قبول کئے ہیں، اس وقت میری کچھ اجارہ کی نمازیں باقی رہی ہیں اور میں انھیں پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا ھوں اور میرے پاس اس کی اجرت کو واپس کرنے کے لئے پیسے بھی نہیں ہیں، سخت پریشان ھوں کہ کیا کروں، مہربانی کرکے مجھے اس کا جلدی جواب دیجئے؟
ایک مختصر
بہرحال اجارہ کی نمازیں اور روزے آپ کے ذمہ ہیں اور آپ کو اجارہ کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے- اب اگر ممکن نہیں ہے تو جس کے ساتھ آپ نے اجارہ طے کیا ہے، اس کے پاس جاکر موضوع بیان کرکے مصالحت کرسکتے ہیں-
ضمیمے:
اس سوال کے بارے میں مراجع محترم تقلید کے جوابات حسب ذیل ہیں:[1]
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای { مدظلہ العالی}:
بہرحال، اجارہ کی نمازیں اور روزے آپ کےذمہ ہیں، آپ اجارہ کئے ھوئے شخص کے پاس جاکر اس کے ساتھ مصالحت کرسکتے ہیں-
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی { مدظلہ العالی}:
مسئلہ کو مستاجر کے سامنے بیان کرنا-
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی{ مدظلہ العالی}:
سوال کے فرض کے مطابق، جس سے آپ نے پیسے لئے ہیں، اسی سے اپنی تکلیف مشخص کریں-
حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی{ مدظلہ العالی}:
ضروری ہے کہ نمازوں کو پڑھا جائے، ورنہ پیسے دینے والے کو حق ہے کہ اجارہ کو منسوخ کرکے اپنے پیسے واپس لے لے-
حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی { دامت بر کاتہ}:
اولاً اجارہ پر عمل کرنا چاہئیے اور اگر ممکن نہیں ہے تو اجرت کو لوٹا دینا چاہئیے اور اگر مالی لحاظ سے اس وقت اس اجرت کو واپس کرنا ممکن نہیں ہے تو ممکن ھونے تک پیسوں کو واپس کرنے میں تاخیر کرسکتے ہیں-
ضمیمے:
اس سوال کے بارے میں مراجع محترم تقلید کے جوابات حسب ذیل ہیں:[1]
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای { مدظلہ العالی}:
بہرحال، اجارہ کی نمازیں اور روزے آپ کےذمہ ہیں، آپ اجارہ کئے ھوئے شخص کے پاس جاکر اس کے ساتھ مصالحت کرسکتے ہیں-
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی { مدظلہ العالی}:
مسئلہ کو مستاجر کے سامنے بیان کرنا-
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی{ مدظلہ العالی}:
سوال کے فرض کے مطابق، جس سے آپ نے پیسے لئے ہیں، اسی سے اپنی تکلیف مشخص کریں-
حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی{ مدظلہ العالی}:
ضروری ہے کہ نمازوں کو پڑھا جائے، ورنہ پیسے دینے والے کو حق ہے کہ اجارہ کو منسوخ کرکے اپنے پیسے واپس لے لے-
حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی { دامت بر کاتہ}:
اولاً اجارہ پر عمل کرنا چاہئیے اور اگر ممکن نہیں ہے تو اجرت کو لوٹا دینا چاہئیے اور اگر مالی لحاظ سے اس وقت اس اجرت کو واپس کرنا ممکن نہیں ہے تو ممکن ھونے تک پیسوں کو واپس کرنے میں تاخیر کرسکتے ہیں-
[1] - اسلام کویسٹ سائٹ کے ذریعہ آیات عظام: خامنہ ای، سیستانی، مکارم شیرازی، صافی گلپائیگانی کے دفاتر سے استفتاء-