سوال کا خلاصہ
کیا کسی شیعہ کی نماز میت سنی سے پڑھوانا کافی ہے؟
سوال
کیا کسی شیعہ کی نماز میت سنی سے پڑھوانا کافی ہے؟
ایک مختصر
اگر نماز جنازہ پڑھانے والا سنی شخص، مذہب تشیع کے شرائط اور آداب کی رعایت کرے یا ایک ایسے علاقہ میں ھو ، جہاں پر تقیہ اور اتحاد مسلمین کی رعایت کرنا ضروری ھوتو کافی ہے، ورنہ کافی نہیں ہے بلکہ نماز دوبارہ پڑھنی چاہئیے۔
ضمیمے:
اس سوال کے بارے میں مراجع محترم تقلید کے جوابات حسب ذیل ہیں:[1]
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ﴿مدظلہ العالی﴾
اگر مذہب تشیع کے مطابق پڑھی جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی ﴿ مدظلہ العالی﴾
اگر تقیہ اور اتحاد المسلمین کی جہت سے ھوتو کوئی حرج نہیں ہے، ورنہ اعادہ کیا جانا چاہئے۔
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی﴿ مدظلہ العالی﴾
احتیاط واجب کے مطابق کافی نہیں ہے۔
حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی﴿ دامت بر کاتہ﴾
اگر شیعہ طریقہ کے مطابق شرائط کی رعایت کی جائے اور قصد قربت ہو تو کافی ہے۔
استفتاآت کی سائٹ کی لینک
ضمیمے:
اس سوال کے بارے میں مراجع محترم تقلید کے جوابات حسب ذیل ہیں:[1]
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ﴿مدظلہ العالی﴾
اگر مذہب تشیع کے مطابق پڑھی جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی ﴿ مدظلہ العالی﴾
اگر تقیہ اور اتحاد المسلمین کی جہت سے ھوتو کوئی حرج نہیں ہے، ورنہ اعادہ کیا جانا چاہئے۔
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی﴿ مدظلہ العالی﴾
احتیاط واجب کے مطابق کافی نہیں ہے۔
حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی﴿ دامت بر کاتہ﴾
اگر شیعہ طریقہ کے مطابق شرائط کی رعایت کی جائے اور قصد قربت ہو تو کافی ہے۔
استفتاآت کی سائٹ کی لینک
[1] ۔اسلام کویسٹ سائٹ کے ذریعہ آیات عظام خامنہ ای، سیستانی، مکارم شیرازی، صافی گلپایگانی اور نوری ہمدانی کے دفاتر سے استفتا کیا گیا۔