کیا اس طرح کا مذاق کرنا ، اپنی کلاس کی لڑکیوں کے ساتھه بھی گناه ھے؟
اس بات کو مد نظر رکھه کر کھ میرے مرجع تقلید حضرت آیۃ اللھ العظمی خامنھ ای ھیں اور میں ان ھی کی تقلید کرتا ھوں؟
چند نکات کی طرف توجھ سوال کا جواب پانے میں آپ ی مدد کرے گی۔
۱۔ انسان میں ایک طاقتور طبعیت جنسی شھوت ھے کھ اگر وه سرکشی اور طُغیان کرے تو اس کو کنٹرول کرنا نا ممکن ھے۔
۲۔ انسان میں یھ شھوانی طبیعت تدریجی طور پر ظاھر ھوکر غلبھ کرتی ھے۔ قرآن مجید کی تعبیر کے مطابق شیطان قدم قدم کی سیاست کو اپنا کرمقصد تک پھنچتا ھے۔ [1]
مختلف معاشروں میں واقع ھونے والے گناھوں اور جرائم کا مطالعھ کرنے اور ان کی جڑوں تک پھنچنے سے یھ بات سامنے آتی ھے کھ یھ جرائم ایک ساده اور عام چیز سے شروع ھوتے ھیں ۔
اسی لئے شیطانی وسوسوں کو ابتدا میں ھی اور پھلے قدم پر ھی روکنا آسان ھے ۔ کیونکھ ابھی شیطنت اور شھوانی طبیعت ضعیف ھے۔ لیکن اگر کوئی فرد پھلے قدم پر ھی شیطان اور شھوات کی پیروی کرلے ۔ تو اس نے اپنی حیثیت کو ان کے مقابلے میں کمزور کرلیااور شیطانی طاقت اور شھوانی طبیعت کی قوت کا سبب بن گیا۔ اس صورت میں ان کے ساتھه مقابلھ کرنا مشکل ھوگا۔ دوسرے الفاظ میں پرھیز کرنا ھمیشھ علاج کرنے سے بھتر ھے۔
۳۔ بلا شک! مخالف جنس کے ساتھه مذاق کرنا ، اگرچھ نازیبا بھی نھ ھو، شیطان کے مسلط ھونے اور انحراف کی بنیادیں فراھم کرتا ھے۔ اسی لئے اسلام، انحراف کے ساتھه مقابلھ کرتے وقت اس کی بنیادوں سے بھی روکتا ھے ، مثال کے طور پر مردوں کو عورتوں کی جگھ پر (عورتوں میں ) سرد ھونے سے پھلے بیٹھنے سے منع کیا گیاھے۔ [2] یا عورتوں کو یھ حکم دیا گیا ھے کھ نا محرم مردوں کے ساتھه نرمی اور مھربانی نھ دکھائیں۔[3]
نتیجھ یھ کھ نا محرم سے مذاق کرنے سے پرھیز کرنا چاھئے اگر چھ نازیبا بھی نھ ھو ۔
مراجع عظام کے دفتروں سے جو استفا ءات اس سلسلے میں کئے گئے ھیں وه مندرجھ ذیل ھیں۔
۱۔ مخالف جنس کے ساتھه چٹ (Chat) کرنا اور عام باتیں کرنے کا کیا حکم ھے؟
سب مراجع عظام: اگر گناه اور فتنھ کا خوف ھو تو جایز نھیں ھے۔
۲۔ نا محرم سے مذاق کرنے کا کیا حکم ھے؟
سب مراجع تقلید: اگر جنسی لذت سے ھو یا گناه میں پڑنے کا خوف ھو تو جایز نھیں ھے۔[4]
آخری اور ضروری نکتھ:
جو کچھه بیان ھوا ھے ایک کلی حکم ھے اور اس لحاظ سے مذاق کی اقسام میں فرق نھیں ھے ( چٹ (Chat) یا SMS وغیره کے ذریعے مذاق کرنا)۔ اور نا محرم کی انواع میں بھی فرق نھیں ھے ( کلاس کی لڑکی ھو یا کوئی اور ) یعنی اگر نا محرم کے ساتھه مذاق میں لذت یا گناه میں پڑجانے کا خوف ھوتو وه حرام ھے اگرچھ وه نا محرم ھم درس ھی کیوں نھ ھے اور یھ مذاق بھی SMS کے ذریعے ھو۔