Please Wait
کا
7291
7291
ظاہر کرنے کی تاریخ:
2015/06/20
سوال کا خلاصہ
امام صادق{ع} نے جو فرمایا هے که: " امام زمانه{عج} کے عصر ظهور میں علم و دانش کے پچیس حروف کی اشاعت هوگی۔" اس سے کیا مراد هے؟
سوال
امام صادق{ع} نے فرمایا هے: " علم و دانش کے ستائیس حروف هیں اور ان سب کو انبیاء {ع} لائے هیں، ان میں سے آج تک صرف دو حروف کے بارے میں لوگوں کو واقفیت حاصل هوئی هے اور باقی حروف کے بارے میں لوگ واقفیت نهیں رکھتے هیں، جب همارے قائم{عج} قیام کریں گے، تو باقی پچیس حروف کو بھی باهر لائیں گے اور انهیں لوگوں میں شائع کریں گے اور ان دو حروف کو بھی ان کے ساتھ ضمیمه کریں گے اور مجموعاً لوگوں میں ستائیس حروف کی اشاعت کریں گے۔" { بحارالنوار ج 52، ص 336}۔ کیا آپ میرے لیے اس حدیث کے مضمون کی عقلی اور تجرباتی وضاحت کر سکتے هیں؟
ایک مختصر
امام زمانہ{عج} کے ظہور کے زمانہ میں ایک اہم مسئلہ مادی اور معنوی علوم کی ترقی اور رشد و بالیدگی ہے۔ اس زمانہ میں علم و سائنس ترقی کے عروج پر پہنچے گا، اور اس مطلب کی آپ کے سوال میں بیان کی گئی حدیث کے مانند دوسری روایتوں میں بھی صراحت کی گئی ہے۔
یہ امر قابل توجہ ہے کہ یہ روایت اور اس کے مانند دوسری روایتیں یہ نہیں بتاتی ہیں کہ امام زمانہ{عج} کے عصر ظہور میں تمام لوگ علم و دانش کے ستائیس حروف فوری طور پر سیکھ لیں گے، بلکہ امام صادق{ع} کے کلام میں "اخرج" کی عبارت ہے[1]، یعنی حضرت حجت [عج} علم و دانش کے باقی حروف کو باہر لائیں گے، اس معنی میں کہ حضرت حجت{عج} علم و دانش کے ستائیس حروف کو لوگوں کو سکھانے کے لیے ظاہر کریں گے اور علم و دانش کے دامن کو وسیع پیمانے پر پھیلائیں گے، لیکن کیا ہر کوئی ان ستائیس حروف کو سیکھ لے گا اور علم و سائنس کے بلند درجہ پر پہنچے گا؟ یہ لوگوں کی کوششوں پر منحصر ہے اور یقیناً بعض افراد علم و دانش کے بلند مقامات تک پہنچیں گے اور علم و دانش کے کلاس منعقد کریں گے اور دوسرے لوگوں کے علم کو بڑھاوا دیں گے اور جو طالب علم ہوں گے، وہ ان کے درس کے کلاسوں میں شرکت کریں گے۔ اس لحاظ سے امام علی{ع} ایک روایت میں فرماتے ہیں: " گویا میں اپنے شیعوں کو دیکھ رہا ہوں کہ مسجد کوفہ میں خیمے نصب کر کے ان میں لوگوں کو قرآن مجید کے اصلی علوم سکھاتے ہیں[2]۔"
نتیجہ: اگرچہ حضرت ولی عصر{عج} ظہور فرما کر علم و دانش کے ستائیس حروف سکھانے کے امکانات کو فراہم کریں گے اور یہاں تک کہ علم و دانش میں فوری رشد و بالیدگی بھی ہوگی، لیکن اس زمانہ میں بھی ایسے افراد ہوں گے جو علم کی بلندیوں تک نہیں پہنچیں گے اور علم کی بلندیوں تک پہنچنے کے لیے ایسی کوششوں کی ضرورت ہے جیسی تقویٰ کے بلند مرتبہ تک پہنچنے کے لیے تلاش و کوشش اور دستگیری کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ امر قابل توجہ ہے کہ یہ روایت اور اس کے مانند دوسری روایتیں یہ نہیں بتاتی ہیں کہ امام زمانہ{عج} کے عصر ظہور میں تمام لوگ علم و دانش کے ستائیس حروف فوری طور پر سیکھ لیں گے، بلکہ امام صادق{ع} کے کلام میں "اخرج" کی عبارت ہے[1]، یعنی حضرت حجت [عج} علم و دانش کے باقی حروف کو باہر لائیں گے، اس معنی میں کہ حضرت حجت{عج} علم و دانش کے ستائیس حروف کو لوگوں کو سکھانے کے لیے ظاہر کریں گے اور علم و دانش کے دامن کو وسیع پیمانے پر پھیلائیں گے، لیکن کیا ہر کوئی ان ستائیس حروف کو سیکھ لے گا اور علم و سائنس کے بلند درجہ پر پہنچے گا؟ یہ لوگوں کی کوششوں پر منحصر ہے اور یقیناً بعض افراد علم و دانش کے بلند مقامات تک پہنچیں گے اور علم و دانش کے کلاس منعقد کریں گے اور دوسرے لوگوں کے علم کو بڑھاوا دیں گے اور جو طالب علم ہوں گے، وہ ان کے درس کے کلاسوں میں شرکت کریں گے۔ اس لحاظ سے امام علی{ع} ایک روایت میں فرماتے ہیں: " گویا میں اپنے شیعوں کو دیکھ رہا ہوں کہ مسجد کوفہ میں خیمے نصب کر کے ان میں لوگوں کو قرآن مجید کے اصلی علوم سکھاتے ہیں[2]۔"
نتیجہ: اگرچہ حضرت ولی عصر{عج} ظہور فرما کر علم و دانش کے ستائیس حروف سکھانے کے امکانات کو فراہم کریں گے اور یہاں تک کہ علم و دانش میں فوری رشد و بالیدگی بھی ہوگی، لیکن اس زمانہ میں بھی ایسے افراد ہوں گے جو علم کی بلندیوں تک نہیں پہنچیں گے اور علم کی بلندیوں تک پہنچنے کے لیے ایسی کوششوں کی ضرورت ہے جیسی تقویٰ کے بلند مرتبہ تک پہنچنے کے لیے تلاش و کوشش اور دستگیری کی ضرورت ہوتی ہے۔
[1]. «الْعِلْمُ سَبْعَةٌ وَ عِشْرُونَ حَرْفاً فَجَمِیعُ مَا جَاءَتْ بِهِ الرُّسُلُ حَرْفَانِ فَلَمْ یَعْرِفِ النَّاسُ حَتَّى الْیَوْمِ غَیْرَ الْحَرْفَیْنِ فَإِذَا قَامَ قَائِمُنَا أَخْرَجَ الْخَمْسَةَ وَ الْعِشْرِینَ حَرْفاً فَبَثَّهَا فِی النَّاسِ وَ ضَمَّ إِلَیْهَا الْحَرْفَیْنِ حَتَّى یَبُثَّهَا سَبْعَةً وَ عِشْرِینَ حَرْفاً»؛ مجلسی، محمد باقر، بحارالأنوار، ج 52، ص 336، مؤسسة الوفاء، بیروت، سال 1404ھ.
[2]. «کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَى شِیعَتِنَا بِمَسْجِدِ الْکُوفَةِ وَ قَدْ ضَرَبُوا الْفَسَاطِیطَ یُعَلِّمُونَ النَّاسَ الْقُرْآنَ کَمَا أُنْزِل»؛ ایضاً، ص 364.
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے