اعلی درجے کی تلاش
کا
6624
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2012/05/06
 
سائٹ کے کوڈ fa6231 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 24071
سوال کا خلاصہ
اگر میں غسل یا وضو کے لیے وقت تنگ ہونے کی وجہ سے تیمم کروں تو کیا یہ کافی ہے؟
سوال
اگر میں غسل یا وضو کے لیے وقت تنگ ہونے کی وجہ سے تیمم کروں تو کیا یہ کافی ہے؟ یا یہ کہ پھر بھی مجھے غسل یا وضو کرنا چاہئیے {حتی کہ وقت کی کمی کے فرض پر بھی}؟ مثال کے طور پر، اگر اس وقت مغرب قریب ہو اور میں نے ظہر اور عصر کی نماز ابھی نہیں پڑھی ہے اور غسل یا وضو کرنے کے لیے کافی وقت نہیں ہے تو، کیا میں تیمم کر کے پاک ہو سکتا ہوں؟ اور اس صورت میں کیا مغرب کے بعد بھی میں پاک رہوں گا؟ مذکورہ مفروضات کے پیش نظر کیا مجھے اپنی نماز دوبارہ پڑھنے کی ضرورت ہے؟
ایک مختصر

تیمم کرنے کا ایک سبب ، وضو یا غسل کے لیے وقت نہ ہونا ہے۔

۱۔ اگر وقت اس قدر تنگ ہو کہ اگر وضو کر لے یا غسل انجام دے ، تو اس کی پوری نماز یا نماز کا ایک حصہ وقت کے بعد پڑھا جائے، تو اس صورت میں تیمم کرنا چاہئیے[1]۔

۲۔ اگر عمداً نماز پڑھنے میں اس قدر تاخیر کرے کہ وضو کرنے یا غسل انجام دینے کے لیے وقت نہ بچے ، تو اس نے گناہ کیا ہے، لیکن تیمم کر کے نماز پڑھنا صحیح ہے، اگرچہ احتیاط مستحب ہے کہ اس نماز کی قضا بجا لائے۔

۳۔ اگر کوئی شخص شک کرے کہ وضو یا غسل کرنے کی صورت میں نماز کے لیے وقت باقی بچے گا یا نہیں، تو اسے تیمم کرنا چاہئیے[2]۔

اس لیے مذکورہ مواقع پر تیمم کرنا کافی ہے ، اور اس تیمم کے ساتھ پڑھی گئی نماز کی قضا نہیں ہے، لیکن اس کے بعد والی نماز کے لیے پانی موجود ہونے کی صورت میں تیمم کافی نہیں ہے بلکہ اسے غسل یا وضو بجا لانا چاہئیے۔ البتہ امام خمینی{رح} کے نظریہ کے مطابق اگر یہ تاخیر عمداً ہو تو احتیاط مستحب کے طور پر اس نماز کی قضا بجا لائے۔ قابل ذکر ہے کہ اگر یہ موضوع ماہ رمضان میں اذان صبح سے پہلے جنابت کی وجہ سے ہو، تو تیمم صرف روزہ صحیح ہونے کے لیے کافی ہے، لیکن نماز کے لیے غسل کرنا فرض ہے[3]۔

 


[1]آیت الله بهجت: اگر تمام نماز وقت کے بعد پڑھی جائے، تو اسے تیمم کرنا چاہئیے۔ اور وضو بجا لانے کی صورت میں اگر نماز کی ایک رکعت وقت کے اندر پڑھے ، لیکن تیمم کرنے کی صورت میں تمام نماز وقت کے اندر پٰھ سکتا ہو تو بظاہر ان میں سے جس صورت کو بھی چاہے انجام دے سکتا ہے، لیکن احتیاط مستحب ہے کہ تیمم کر کے نما زکو وقت کے اندر پڑھے اور اگر تیمم کر کے بھی پوری نماز کو وقت کے اندر نہیں پڑھ سکتا ہے تو اسے احوط بلکہ اقرب کی بنا پر وضو کرنا چاہئیے اور ایک رکعت نماز وقت کے اندر با وضو پڑھے.

[2]توضيح المسائل (المحشى للإمام الخميني)، ج‏1، ص 377-378، م 678- 680.

[3]امام خمینی، تحریر الوسیلة، ج 1، ص 283.

 

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

زمرہ جات

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا